وقت نہیں رُکتا
لیکن کہیں نہ کہیں ہم رُک جاتے ہیں،
ہمیں پتہ نہیں چلتا کہ کب لمحے ہمیں قید کر لیتے ہیں،
کوئی سرگوشی ،
کوئی مہک،
کوئی قہقہہ،
کوئی آنسو،کوئی سنّاٹا ،
تمام عمر کے لیے زندگی پر حاوی ہو جاتا ہے
پُرانی یادوں پر نئی یادیں سجانا یقیناً اِک مشکل امر ہے،
تب ہی تو ہم تھک ہار کے بیٹھ جاتے ہیں ،
اور زندگی مُسکراتی ہوئی پاس سے گُزر جاتی ہے۔